بدھ , 24 اپریل 2024

بھارتی آرمی چیف نے چین کیساتھ بڑی جنگ کا خطرہ ظاہرکردیا

نئی دہلی:بھارت کے آرمی چیف نےکہا ہے کہ انڈین سرحد پر چینی فوج کی دراندازی سرحدی کشیدگی میں اضافے کی وجہ سے بڑے تنازعہ کا سبب بن سکتی ہے۔ بھارتی اور دیگر عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق پونہ یونیورسٹی اور نئی دہلی میں واقع سینٹر فار چائنا اینالسس اینڈ سٹریٹجی کے زیر اہتمام ’چین کا عروج اور دنیا پر اس کے اثرات‘ کے موضوع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی آرمی چیف جنرل منوج پانڈے نے کہا چین اور امریکہ میں طاقت کی دشمنی اس وقت دہلی اور بیجنگ کے درمیان دوطرفہ تعلقات کو متاثر کر رہی ہے۔

انہوں نے پیپلزلبریشن آرمی (پی ایل اے) کو انڈیا کے ساتھ سرحدی معاہدوں کی خلاف ورزی کا ذمہ دار بھی قرار دیتے ہوئے کہا کہ مشرقی لداخ میں ایل اے سی کے بارے میں مختلف تاثرات کے باعث فوجوں کے درمیان سرحدی علاقوں پر تنازعات اور متنازع دعوے بدستور موجود ہیں۔

بھارتی آرمی چیف نے کہا سرحدی خلاف ورزیاں کشیدگی میں اضافے کا ایک ممکنہ محرک بنی ہوئی ہیں، اس لیے بارڈر منیجمنٹ کی خاطر انتہائی سخت نگرانی کی ضرورت ہے کیونکہ بارڈر منیجمنٹ میں خامیاں بہت بڑے تنازعات کا باعث بن سکتی ہیں۔

جنرل پانڈے نے کہا ایل او سی سے متعلق 4 معاہدوں کی خلاف ورزی سے ہمارے خدشات میں اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے انڈین فوج نے شمالی سرحدوں پر چین کا مقابلہ کرنے کے لیے اپنی افواج کو دوبارہ متوازن کیا ہے اور ہمارے پاس کافی ذخائر ہیں اور ہم کسی بھی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک اور اہم تبصرے میں جنرل پانڈے نے کہا کہ چین جغرافیائی سیاسی تبدیلیوں کے پیش نظر سیاسی، اقتصادی، تکنیکی اور عسکری طاقت کے طور پر اپنے عروج کے ساتھ نئے عالمی نظام میں لیڈر بننے کا ارادہ رکھتا ہے۔

بھارتی آرمی چیف کا کہنا تھا بحیرہ جنوبی چین میں اس کی مداخلت، سمندری دعوؤں پر بین الاقوامی ٹریبونل کے فیصلوں کو مسترد کرنا، آبنائے تائیوان میں سرگرمیاں اور ایل اے سی پر کارروائیوں سے یہ بات واضح ہے کہ چین کی جانب سے بین الاقوامی قوانین پر مبنی نظام کی تشریح جس کی لاٹھی اس کی بھینس پر منحصر ہے۔

یہ بھی دیکھیں

ترک صدر اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیدیا

انقرہ:ترک صدر رجب طیب اردوغان نے نیتن یاہو کو غزہ کا قصائی قرار دیا ہے۔ترکی …