بدھ , 24 اپریل 2024

عالمی عدالت انصاف میں نقصانات کی تلافی کاامریکہ کو ذمہ دار ٹھہرانا،ایران کی حقانیت کی علامت ہے،تہران

تہران:اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے عالمی عدالت انصاف کے حالیہ فیصلے کے تعلق سے ایک بیان جاری کیا ہے۔ اس بیانیہ میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کا 30 مارچ 2023ء کا فیصلہ، اسلامی جمہوریہ ایران کے موقوفات کی قانونی حیثیت اور ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی غلط پالیسیوں پر ایک اور دستاویز ہے۔

بین الاقوامی عدالت انصاف نے، آج کے فیصلے میں امریکی حکومت کے تمام دفاع اور دعووں کو مسترد کر دیا اور اس حکومت کی کسی بھی دلیل پر غور نہیں کیا۔

بین الاقوامی عدالت انصاف نے اپنے فیصلے میں، ریاستہائے متحدہ امریکہ کی طرف سے بین الاقوامی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ آرٹیکل 3 (پیراگراف 1)، آرٹیکل 4 (پیراگراف 1 اور 2) اور آرٹیکل 10 میں موجود امریکی حکومت کی ذمہ داریاں مینڈیٹ اور اقتصادی تعلقات اور قونصلر حقوق کے معاہدے نے ایران اور امریکہ کے درمیان (15 اگست 1995 کے مطابق) کی خلاف ورزی کی ہے اور امریکی حکومت کو ان کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کرائی ہے۔

بین الاقوامی عدالت انصاف نے امریکی حکومت کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کی یاد دہانی کرنے کے بعد اس حکومت کو نقصانات کی تلافی کیلئے پابند کیا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے مطابق، عالمی عدالت انصاف کی جانب سے جاری کردہ فیصلہ، ایران کی درخواست کے دلائل کی مضبوطی اور اعتبار کو ظاہر کرتا ہے۔

واضح رہے کہ اس اہم فیصلے میں، بین الاقوامی عدالت انصاف نے امریکہ کے تمام جعلی دفاع کو واضح طور پر مسترد کیا اور امریکہ کی جانب سے کئے گئے معاہدوں کی خلاف ورزی پر زور دیتے ہوئے ایران کو حق بجانب قرار دیا ہے اور نقصانات کی تلافی کیلئے امریکہ کو ذمہ دار ٹھہرانا خود اسلامی جمہوریہ ایران کی درخواست کے حق بجانب ہونے کی اہم وجہ ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران، ایرانی قوم کے حقوق کے مطالبے کو اپنے ذاتی فرائض میں سے ایک سمجھتا ہے اور ایران کے معزز لوگوں کے حقوق اور ایرانیوں کے قومی مفادات کے مطالبے کیلئے تمام سفارتی، قانونی اور عدالتی طریقوں کا استعمال کرے گا۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …