منگل , 6 جون 2023

لیبیائی پارلیمنٹ نے وزیراعظم فتحی باشاغا کو معطل کر دیا

طرابلس:لیبیا کی مشرقی پارلیمان نے وزیر اعظم فتحی باشاغا کو معطل کرنے اور وزیر خزانہ اسامہ حمدا کو ذمہ داریاں سونپنے کے حق میں ووٹ دیدیا۔عرب میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ کے ترجمان عبداللہ بیلہائق نے فتحی باشاغا کی معطلی کا اعلان کیا، جو اقوام متحدہ کی تسلیم شدہ حکومت برائے قومی اتحاد (GNU) کے وزیر اعظم کے حریف ہیں۔

مشرق میں مقیم پارلیمنٹ نے گزشتہ سال فتحی باشاغا کا تقرر کیا تھا لیکن وہ طرابلس میں داخل ہونے یا وزیر اعظم عبدالحمید الدبیبہ سے عہدہ سنبھالنے میں ناکام ثابت ہوئے ہیں جنہوں نے تقرری کو مسترد کر دیا تھا۔

لیبیا کی پارلیمنٹ نے فروری 2022ء میں سابق وزیر داخلہ فتحی باشاغا کو نیا وزیر اعظم مقرر کیا تھا۔الدبیبہ اور بشاغہ کے درمیان تعطل کئی مہینوں سے جاری ہے، لیبیا کا طاقتور مشرقی دھڑا مؤخر الذکر کے پیچھے کھڑا ہے، جسے باغی فوجی کمانڈر خلیفہ حفتر کی حمایت حاصل ہے جبکہ طرابلس اور باقی شمال مغرب کو کنٹرول کرنے والے متعدد دھڑے اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔

لیبیا 2014ء سے ملک کے مشرق اور مغرب میں مقیم حریف انتظامیہ کے درمیان تقسیم ہے، ہر ایک کو ملیشیا اور کئی علاقائی طاقتوں کی حمایت حاصل ہے۔ ہفتار کی افواج طرابلس کی طرف بڑھنے کی کوشش کے ساتھ ہی کئی تنازعات کا باعث بنی ہیں۔

خیال رہے کہ 2011 میں سابق رہنما معمر قذافی کی برطرفی کے بعد کئی سالوں سے جاری مذاکرات، ثالثی اور جنگ بندی امن قائم کرنے میں ناکام رہی ہے۔

یہ بھی دیکھیں

بچوں کے خلاف اسرائیلی دہشت گردی ہمارے حوصلے پست نہیں کرسکتی:حماس

مقبوضہ بیت المقدس:اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] نےزور دے کر کہا ہے کہ غزہ کی پٹی …