ہفتہ , 20 اپریل 2024

ایران-سعودی تعلقات کو لیکر عالمی استکبار پریشان،صہیونی حکام واشنگٹن کا دورہ کریں گے

واشنگٹن:امریکی نیوز ایجنسی Axios نے آئندہ ہفتہ غاصب صہیونی حکام کے واشنگٹن کے دورے کی اطلاع دیتے ہوئے لکھا ہے کہ واشنگٹن کے ساتھ تل ابیب کی نشست کا موضوع ایران اور سعودی عرب ہوگا۔

اسرائیلی حکام اگلے ہفتے امریکی اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کریں گے جس میں سعودی عرب کے ساتھ تعلقات اور ایران کے جوہری معاملات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

اکسیوس کے مطابق، غاصب صہیونی اعلیٰ حکام رون دیرمر اور داخلی سلامتی کے سربراہ نساحی ھنگبی واشنگٹن جائیں گے تاکہ امریکی نیشنل سیکورٹی کونسل کے سربراہ جیک سیلون اور وائٹ ہاوس کے دیگر اعلیٰ حکام سے مذاکرات کریں۔ذرائع کے مطابق گفتگو کا محور ایران اور سعودی عرب ہوں گے۔

غاصب صہیونی وزیراعظم کے دفتر کے عہدیدار نے دورے کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا اسی طرح اسرائیل کی سلامتی کونسل نے بھی ابھی تک اس خبر کی تصدیق نہیں کی ہے۔

ذرائع کے مطابق، غاصب صہیونی حکومت سعودی عرب کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کے لئے بائیڈن انتظامیہ سے مدد چاہتی ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ وائٹ ہاوس صہیونی حکومت اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات قائم کرنے کے سلسلے میں اپنی کوششوں کو مزید تیز کرنا چاہتا ہے تاکہ اس سال کے آخر تک معاہدہ ہو سکے۔

رپورٹ میں اس منصوبے کو مشرق وسطیٰ میں امن وامان قائم کرنے کی کوشش قرار دیا گیا ہے۔ امریکہ سعودی عرب کے ساتھ باہمی روابط کو بھی مزید مضبوط کرنے کا خواہاں ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تل ابیب ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے تشویش کا شکار ہے اور حالیہ دنوں میں ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کا عندیہ دے چکا ہے۔ اس سے پہلے صہیونی افواج کی مرکزی کمیٹی کے سربراہ نے کہا تھا کہ ایران نے یورینیم کی افزودگی میں پیشرفت کی ہے۔

دراین اثناء غاصب صہیونی داخلی سلامتی کی کونسل کے سربراہ نساحی ھنگبی نے ایرانی جوہری معاملات کے سیاسی طریقے سے حل ہونے کے بارے میں امید ظاہر کی ہے، لیکن انہوں نے اس حوالے کسی بھی جنگ کی صورت میں اسرائیل کی آمادگی کا اعلان بھی کیا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …