بدھ , 24 اپریل 2024

جہاد اسلامی فلسطین کےکمانڈر یا رکن کے قتل کا جواب تل ابیب پر بمباری کرکے دیا جائے گا: زیاد النخالہ

مقبوضہ بیت المقدس:زیاد النخالہ نے اس بات پر زور دیا کہ تحریک جہاد اسلامی کے کسی بھی کمانڈر یا رکن کے قتل کا جواب تل ابیب پر بمباری کر کے دیا جائے گا۔

تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سیکرٹری جنرل زیاد النخالہ نے اس بات پر زور دیا ہے کہ تحریک جہاد اسلامی اپنے رہنماؤں کے قتل کے جواب میں تل ابیب پر راکٹ اور میزائل حملے کرے گی اور اگر صیہونی حکومت کے ساتھ حالیہ جنگ جاری رہتی تو سارے فلسطینی گروپ اس میں شامل ہو جاتے۔

زیاد النخالہ کا مزید کہنا تھا کہ عوامی محاذ اور کتائب المجاہدین کی صیہونی حکومت کے ساتھ حالیہ جنگ میں محدود شرکت کے باوجود صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ کا سارا بوجھ تحریک جہاد اسلامی کے کاندھوں پر تھا اور اگر یہ جنگ جاری رہتی تو حماس، تمام دیگر مزاحمتی تنظیمیں اور حتیٰ حزب اللہ بھی اس میں شامل ہو جاتیں۔

زیاد النخالہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ حزب اللہ اور فلسطینی گروہوں اور جنگ میں ان کے شامل ہونے کے بارے میں دشمن کے اندازے، دشمن کی جارحیت میں شدت پیدا ہونے میں رکاوٹ بنے اور جنگ بندی قبول کرنے کے لیے ہم پر کوئی دباؤ نہیں تھا۔

تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ صیہونی حکومت کی جیل میں فلسطینی قیدی شیخ خضر عدنان کی شہادت ایک براہ راست قتل ہے اور اسرائیل نے جان بوجھ کر انہیں شہید کیا۔

زیاد النخالہ نے اس بات پر زور دیا کہ تحریک جہاد اسلامی کے کسی بھی کمانڈر یا رکن کے قتل کا جواب تل ابیب پر بمباری کر کے دیا جائے گا اور مزاحمتی گروپ عرین الاسود فلسطینی مزاحمت کے تمام حامیوں پر مشتمل ہے اور کئی گروہوں کے ارکان اس میں موجود ہیں۔

 

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …