منگل , 23 اپریل 2024

ترکیہ: صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے کیلئے ووٹنگ جاری

انقرہ :  ترکیہ میں صدارت کیلئے رجب طیب اردگان اور کمال قلیچ دار اوغلو آج پھر مدمقابل ہونگے ، صدر کے انتخاب کے دوسرے مرحلے میں ’رن آف الیکشن‘ کیلئے پولنگ جاری ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولنگ کا عمل مقامی وقت کے مطابق صبح 8 بجے شروع ہوا جو شام 5 بجے(پاکستانی وقت 7 بجے) تک جاری رہےگا۔

ترکیہ میں 14 مئی کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں ووٹر ٹرن آؤٹ 90 فیصد رہا تاہم کسی بھی امیدوار کے 50 فیصد ووٹ حاصل نہ کرنے کے باعث صدر کا فیصلہ نہ ہو سکا اور انتخابی عمل دوسرے مرحلے میں داخل ہو گیا۔پہلے مرحلے میں رجب طیب اردگان کو اپنے مخالف امیدوار پر 5 پوائنٹس کی برتری حاصل ہو گئی تھی تاہم وہ 50 فیصد ووٹ حاصل نہ کرپائے، وہ پہلے مرحلے میں 49.52 فیصد ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

ان کے مدمقابل اپوزیشن امیدوار کمال قلیچ دار اوغلو 44.89 فیصد ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے اور سنان اوغنان 5.17 فیصد ووٹ کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھے جبکہ پارلیمانی انتخابات میں رجب طیب اردگان کے اتحادی بلاک نے واضح اکثریت حاصل کر لی تھی۔ترکیہ میں نئی پارلیمنٹ کی تشکیل بنیادی طور پر دائیں بازو کی ہے جس میں اسلام پسند اور قوم پرست رجحانات ہیں، رجب طیب اردگان کی بات کی جائے تو وہ پہلے ہی وعدہ کر چکے ہیں کہ وہ زلزلے سے لاکھوں متاثرہ افراد کو متاثرہ ایک سال کے اندر نئے گھر فراہم کریں گے۔

اردگان نے روسی ثالثی کی کوششوں کے نتیجے میں شام اور ترکی کے درمیان مذاکرات میں بہتری کی وجہ سے شامی مہاجرین کی مزید "رضاکارانہ” واپسی کا بھی وعدہ کیا ہے ۔کمال قلیچ داراوغلو نے صدارتی انتخاب کے دوسرے مرحلے کے لیے جاری رہنے والی دو ہفتے کی مہم کے دوران موجودہ حکومت کی تباہ کن معاشی صورتحال اور قوم پرستانہ خدشات کی جانب حامیوں کی توجہ دلانے کی کوشش کی ہے۔

واضح رہے کہ ترکیہ میں ہر پانچ سال بعد انتخابات ہوتے ہیں، ترک قوانین کے مطابق گزشتہ انتخابات میں 5 فیصد ووٹ حاصل کرنے والی پارٹی صدارتی امیدوار نامزد کر سکتی ہے یا پھر ایسا شخص جس کی نامزدگی کو ایک لاکھ لوگوں کی دستخط کے ساتھ حمایت حاصل ہو وہ صدارتی امیدوار بن سکتا ہے۔قانون کے مطابق جو امیدوار برتری کیساتھ 50 فیصد ووٹ حاصل کرلے گا وہ صدر منتخب ہو جائے گا تاہم 50 فیصد ووٹ حاصل نہ کرنے کی صورت میں سب سے زیادہ ووٹ لینے والے دو امیدواروں کے درمیان دوسرے مرحلے میں ووٹنگ ہوتی ہے۔

یہ بھی دیکھیں

صہیونی وحشیانہ حملوں نے مغربی تہذیب و تمدن کے چہرے سے نقاب اتار دیا،آیت اللہ سید علی خامنہ ای

تہران:بسیجیوں کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب اسلامی نے کہا کہ طوفان …