جمعرات , 25 اپریل 2024

ایران اور عالمی جوہری ادارے کے درمیان اہم مسائل پر پیشرفت

تہران:ایران کی فنی وضاحت کے بعد جوہری ری ایکٹر اور 83 فیصد یورنئیم کی افزودگی کے حوالے سے عالمی ادارے کے اعتراضات ختم ہوگئے۔ ایران اور جوہری توانائی کے عالمی ادارے کے درمیان متنازع امور پر ہونے والے مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔ عالمی ادارے کی جانب سے ایک ری ایکٹر کے بارے میں سوال اٹھایا جارہا تھا لیکن فریقین نے گفت و شنید کے ذریعے مسئلے کو حل کرلیا ہے۔ اسی طرح عالمی ادارے نے یورنئیم کی 7/83 فیصد افزودہ ذرات کشف ہونے کا دعوی کیا تھا لیکن ایران نے فنی طور پر وضاحت پیش کیا جس کے نتیجے میں مذکورہ اعتراض بھی ختم ہوگیا ہے۔

یاد رہے کہ آئی اے ای اے کے سربراہ رفائیل گروسی نے گذشتہ سال ایران کا دورہ کیا تھا۔ صدر رئیسی نے عالمی ادارے کے سربراہ پر واضح کیا تھا کہ اگر ایران عالمی ادارے کے ساتھ جوہری معاملات پر تعاون کرنے کے لئے آمادہ ہے لیکن ادارے کی نگرانی فنی ہونا چاہئے اور عالمی استعماری طاقتوں کے اثرات سے بالاتر ہوکر کام کرنا ہوگا۔ اس صورت میں ایران ادارے کے ساتھ تعاون کو مزید بڑھائے گا۔

صدر رئیسی نے مزید کہا تھا کہ اگر عالمی طاقتیں غیر ضروری مداخلت سے باز رہیں تو ایران اور عالمی جوہری ادارے کے درمیان تعاون کو مزید فروغ ملے گا۔

یہ بھی دیکھیں

فلسطینیوں کے خلاف صیہونی حکومت کے حالیہ جرائم پرمقدمہ چلایا جائے: ایران کا عالمی عدالت سے مطالبہ

تہران:ایران کے وزیر خارجہ نے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے مطالبہ کیا ہے کہ صیہونی …