اسلام آباد : ملک بھر میں رواں ماہ کے پہلے کاروباری روز کے دوران روےپ کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قیمت دھڑام سے نیچے گر گئی۔ملک میں چھائی ہوئی غیر یقینی معاشی صورتحال کے باعث روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی مسلسل بڑھنے والی قدر کو بڑی بریک لگ گئی۔
کاروبار کے دوران ایک موقع پر اوپن مارکیٹ میں قدر 30 روپے سے زائد بھی گر گئی تھی تاہم کاروبار کے اختتام پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں 16 روپے کمی دیکھی گئی جس کے باعث اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں 5.5 فیصد کی بحالی ریکارڈ کی گئی ۔اوپن مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی نئی قیمت 295 روپے کی سطح پر پہنچ گئی ہے۔دوسری طرف سٹیٹ بینک آف پاکستان کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں ہفتے کے چوتھے کاروباری روز کے دوران انٹر بینک میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی قدر میں 9 پیسے کی تنزلی دیکھی گئی۔
اعداد و شمار کے مطابق روپے کی قدر میں 0.03 فیصد کی بحالی دیکھی گئی جبکہ انٹر بینک میں قیمت285 روپے 47 پیسے سے کم ہو کر 285 روپے 38 پیسے ہو گئی ہے۔انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ میں اب قیمت کا فرق محض 10 روپے کا رہ گیا ہے جو ایک روز قبل 27 روپے کے قریب تھا۔معاشی ماہرین کے مطابق سٹیٹ بینک کی جانب سے بین الاقوامی ادائیگی کے نظام میں کارڈ کی بنیاد پر سرحد پار لین دین کے لیے بینکوں کو انٹربینک مارکیٹ سے ڈالر حاصل کرنے کی اجازت دینے کے بعد اوپن مارکیٹ میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔
ایکسچینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری ظفر پراچا نے کہا تھا کہ اسٹیٹ بینک نے صحیح وقت پر درست فیصلہ کیا، اس سے اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت مزید 20 سے 25 روپے تک گر جائے گی اور انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان بڑے فرق کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ظفر پراچا نے مزید کہا کہ موجودہ صورتحال میں ایکسچینج کمپنیوں کا زیادہ تر کاروبار بینکوں کے ساتھ ہے کیونکہ وہ کریڈٹ کارڈز کے لیے ایکسچینج کمپنیوں سے ڈالر خرید رہے تھے۔ آئندہ چند روز کے دوران ڈالر کی قدر میں مزید 15 سے 20 روپے کی کمی دیکھنے کو مل سکتی ہے۔ جن لوگوں کو کسی بھی وجہ سے ادائیگی ڈالر میں کرنی ہوتی ہے اور اوپن مارکیٹ کے مہنگے نرخ بدلے میں ادا کرنا ہوتے ہیں، اقدام سے انہیں سہولت ملے گی اور حوالہ/ ہنڈی کی بھی حوصلہ شکنی ہو گی۔ پوری قوم سمیت اسحاق ڈار اور گورنر اسٹیٹ بینک کو مبارکباد دیتا ہوں، استحکام رہا تو ڈالر کا ریٹ مستقبل میں بھی گرے گا۔