منامہ:بحرین کے معروف شیعہ رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے خبردار کیا ہے کہ اس ملک میں اسرائیلی سفارتخانے کے دوبارہ بحال ہو جانے کے انتہائی خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق بحرین میں بزرگ شیعہ عالم دین اور سیاسی رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم نے حال ہی میں اسرائیلی سفیر کے دورہ منامہ اور بحرین میں اسرائیلی سفارت خانے کی مستقل عمارت افتتاح کرنے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا:
"بحرین میں صیہونی رژیم کے سفارتخانے کی بحالی کا مطلب صیہونی حکمرانوں کو اس اسلامی ملک میں تخریبی کردار ادا کرنے کا موقع اور اختیار فراہم کرنا ہے۔ یہ اقدام خداوند متعال اور پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے کھلا مقابلہ اور مومنین سے دشمنی کا اعلان ہے۔ خدا سے دشمنی ایسا شدید ترین گناہ ہے جس کے خلاف مسلمانوں کو اٹھ کھڑا ہونا چاہئے اور اس کا مقابلہ کرنا چاہئے تاکہ حق فاتح ہو جائے اور باطل ختم ہو جائے اور یوں دین محفوظ ہو جائے۔” دوسری طرف بحرین کے دارالحکومت منامہ میں سینکڑوں شہریوں نے اپنے ملک میں اسرائیلی سفارت خانے کے باقاعدہ افتتاح کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے۔ ان مظاہروں میں شامل افراد نے اپنے ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیلی سفارتخانے کو شیطان کا گھونسلا قرار دیا گیا تھا۔
دارالحکومت منامہ کے علاوہ بحرین کے دیگر شہروں میں بھی احتجاجی مظاہرے برپا ہوئے جن میں شریک مظاہرین نے اسرائیل کی غاصب صیہونی رژیم کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کئے جانے کی مخالفت کا اظہار کیا۔ منامہ کے مغربی علاقے ابوصیبع میں منعقد ہونے والی مظاہرے میں مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں بینر اٹھا رکھے تھے جن پر لکھا تھا: "بحرین کی سرزمین کی بے حرمتی کا ازالہ صرف اس رژیم کے خاتمے سے ہی ممکن ہے۔
” یاد رہے صیہونی رژیم کے وزیر خارجہ الی کوہن نے حال ہی میں بحرین کا دورہ کیا ہے اور اپنے بحرینی ہم منصب عبداللطیف الزیانی کے ہمراہ سرکاری طور پر منامہ میں اسرائیلی سفارت خانے کا افتتاح کیا ہے۔ موصولہ رپورٹس کے مطابق اس عمارت کو منامہ میں اسرائیل کے مستقل سفارت خانے کے طور پر چنا گیا ہے۔ اس سے پہلے صیہونی رژیم کے سابق وزیر خارجہ یائیر لاپید نے دو سال پہلے منامہ میں اسرائیلی سفارت خانے کی عارضی عمارت کا افتتاح کیا تھا۔