تہران:اسلامی جمہوریہ ایران میں جمہوریہ یمن کے سفیر جناب ابراہیم الدیلمی نے، ہفتہ وحدت مسلمین کے موقع پر، اور پیامبر مہر و رحمت حضرت محمد مصطفیٰ (صلی اللہ علیہ و آلہ) کے یوم ولادت باسعادت کی آمد پر، ابنا کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے دین و قرآن کے مقابلے میں مسلمانوں کے ہمہ جہت اتحاد پر زور دیا۔
تہران میں یمن کے سفیر ابراہیم الدیلمی نے کہا: یمنی عوام میں اپنے پیارے نبی (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی شان کی حفاظت اور آپ کے یوم ولادت کی عظیم الشان تقریبات کے انعقاد کے حوالے سے کوئی کسر نہیں چھوڑتے اور پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی یاد اور نام کے ساتھ، ہفتۂ وحدت اسلامی کے موقع پر اس بات پر زور دیتے ہیں کہ اپنی استقامت کو، امت مسلمہ کے شرافتمندوں اور معززین کے شانہ بشانہ، جاری رکھیں گے۔
الدینلمی نے اسلامی مقدسات کی توہین کے صہیونی منصوبے کے خلاف مسلم امہ کی وحدت و یکجہتی پر زور دیتے ہوئے کہا: وہ موقف جس پر آج یمنی عوام زور دے رہے ہیں، اس نکتے کے اعلان کے لئے ہے کہ ہم اسلام کے دو بنیادی ستونوں [یعنی] قرآن اور پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ و آلہ) کی پاسداری کے لئے اپنی جان کا نذرانہ دینے کے لئے تیار ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران میں جمہوریہ یمن کے سفیر نے دشمنوں کے ساتھ جنگ کے حالیہ برسوں کے دوران یمنی عوام کو درپیش مسائل و مصائب کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: امت مسلمہ ـ خاص طور پر یمنی عوام ـ کو انتہائی حساس صورت حال کا سامنا ہے، چنانچہ جارح ممالک سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یمنی عوام کے موجودہ حالات کے پیش نظر، اس ملک کا محاصرہ اٹھائیں اور ان مسائل و مصائب اور تباہ کاریوں اور تخریب کاریوں کا ازالہ کریں جو انہوں نے ہمارے ملک پر مسلط کی ہیں۔
الدیلمی نے آخر میں کہا: ہم ان تمام قوتوں اور افراد کا شکریہ ادا کرتے ہیں جو اس غیر منصفانہ یلغار میں ہمارے کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے رہے؛ ہم ان پر درود و سلام بھیجتے ہیں۔