منگل , 5 دسمبر 2023

جنگ بندی کے بعد قیدیوں کے معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی:حماس

فلسطین سے باہر حماس تحریک کے رہنماوں میں سے ایک علی برکہ نے منگل کے روز اعلان کیا کہ بعض عرب اور بیرونی ممالک نے اس تحریک سے رابطہ کیا ہے۔علی برکہ نے النشرہ نیوز ویب سائٹ کو بتایا: "ان میں سے کچھ ممالک نے الاقصیٰ طوفان آپریشن کو مبارکباد دی، اور دیگر نے جنگ بندی کے معاملے پر ثالثی کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کیا۔”

انہوں نے مزید کہا: حماس نے ان ممالک سے کہا ہے کہ اسرائیل فلسطینی قوم پر حملے بند کرے اور اس کے بعد ہم اس تنازعہ کو ختم کرنے کے طریقوں پر بات کریں گے۔

حماس کے اس عہدیدار نے قیدیوں کے بارے میں کوئی بات چیت نہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے واضح کیا: جنگ بندی کے بعد قیدیوں کے معاملے کی تحقیقات کی جائیں گی۔ یقیناً یہ جنگ صہیونی جارحیت کی وجہ سے شروع ہوئی تھی۔

علی برکہ نے غزہ کا محاصرہ ختم کرنے اور قیدیوں کی رہائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: پہلے دن سے ہم نے دیکھا کہ دشمن مجاہدین کے حملوں کے مقابلے میں ٹوٹ پڑے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم بھی غزہ کی پٹی میں شہریوں پر فضائی حملے سے اپنی ناکامی چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے صیہونیوں کے ساتھ عرب ممالک کے سمجھوتے کو بھی تل ابیب کو فائدہ پہنچانا سمجھا اور تاکید کی: نیتن یاہو فلسطینی قوم کے خلاف جرائم کو جاری رکھنے کے لیے بعض ممالک کے ساتھ تعلقات کو استعمال کرتا ہے۔ نارملائزیشن اسرائیل کے لیے الاقصیٰ اور یہودی یروشلم کو تقسیم کرنے کے لیے سبز روشنی ہے۔

فلسطینی مزاحمتی آپریشن کے چوتھے دن جسے الاقصی طوفان کہا جاتا ہے، صیہونی فوج نے آج اپنی افواج کی تازہ ترین تعداد کا اعلان کیا: 900 ہلاک اور 2741 زخمی ہوئے۔

اسی دوران فلسطینی ذرائع نے ہفتہ (7 اکتوبر) کو شروع ہونے والے الاقصی طوفان آپریشن کے جواب میں غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں کے متاثرین کی تعداد 140 بچوں سمیت 687 شہداء کے طور پر بتائی ہے۔

فلسطینی وزارت صحت نے بھی آج اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی پر صیہونی حکومت کے حملوں میں شدت آنے سے فلسطینی شہداء کی تعداد 704 تک پہنچ گئی ہے اور 3900 دیگر زخمی ہوئے ہیں۔

7 اکتوبر بروز ہفتہ کی صبح اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے تل ابیب، اشدود اور عسقلان سمیت مقبوضہ علاقوں پر سیکڑوں میزائلوں اور راکٹوں سے حملہ کیا اور جاری جھڑپوں کے نتیجے میں ہزاروں صیہونی ہلاک ہو چکے ہیں۔ صیہونی حکومت نے فلسطینی مزاحمتی قوتوں کے ہاتھوں کم از کم 100 صیہونیوں کی اسیری کا اعتراف کیا ہے۔

یہ بھی دیکھیں

عمران خان نے تحریک انصاف کے کسی بڑے سیاسی رہنما کے بجائے ایک وکیل کو نگراں چیئرمین کیوں نامزد کیا؟

(ثنا ڈار) ’میں عمران کا نمائندہ، نامزد اور جانشین کے طور پر اس وقت تک …