مقبوضہ بیت المقدس:اسلامی تحریک مزاحمت حماس کے غزہ کی پٹی میں رہ نما یحییٰ السنوار نے ہفتے کی شام اعلان کیا کہ ان کی جماعت مزاحمت کاروں کی حراست میں موجود قیدیوں کے بدلے قابض دشمن کی جیلوں میں قید تمام فلسطینی قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کو فوری طور پر نافذ کرنے کے لیے تیار ہے۔
السنوار نے جنگ طوفان الاقصیٰ کے آغاز کے بعد اپنے پہلے بیان میں کہا کہ ہم فوری طور پر ایک تبادلے کے معاہدے کے لیے تیار ہیں جس میں رہائی کے بدلے صہیونی دشمن کی جیلوں میں قید تمام قیدیوں کی رہائی شامل ہے۔
غزہ میں حماس کے رہ نما نے قیدیوں کے میدان میں کام کرنے والے اداروں اور ممالک سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مستقل اجلاس میں اس پر غور کریں اور قابض ریاست کے زیر حراست مرد اور خواتین قیدیوں کے ناموں کی فہرستیں تیار کریں تاکہ آئندہ پیش رفت کی تیاری کی جا سکے۔
السنوار کا یہ بیان القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ کے اس اعلان کے فوراً بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ قیدیوں کے معاملے کے حوالے سے رابطے ہوئے ہیں اور معاہدے تک پہنچنے کا موقع ملا ہے لیکن دشمن ہٹ دھرمی پر ڈٹا ہے۔
ابو عبیدہ نے ایک ویڈیو تقریر میں تصدیق کی کہ ہمارے پاس دشمن کے قیدیوں کی بڑی تعداد تمام قیدیوں کی تمام جیلوں کو خالی کرانے کے لیے کافی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر دشمن قیدیوں کی فائل کو ایک ہی وقت میں ختم کرنا چاہتا ہے تو ہم تیار ہیں اور اگر وہ فائل کو تقسیم کرنے کا راستہ چاہتے ہیں تو ہم اس کے لیے بھی تیار ہیں۔
ابو عبیدہ نے پہلے اعلان کیا تھا کہ غزہ میں مزاحمتی فورسز نے تقریباً 250 قیدیوں کو قید کر رکھا ہے، جن میں القسام بریگیڈز کے 200 قیدی بھی شامل ہیں۔ انہوں نےکہا کہ ان میں سے 50 اسرائیلی حملوں میں مارے گئے ہیں۔
دوسری جانب قابض فوج نے 6,600 سے زائد فلسطینی قیدیوں کو گرفتار کیا جن میں 1,600 کو حال ہی میں گرفتار کیا گیا۔