جمعہ , 8 دسمبر 2023

پاراچنار پاکستان کا فراموش شدہ غزہ۔۔۔۔

(تحریر: م ع شریفی)

حال ہی میں ایک ویڈیو کلپ دیکھنے کا اتفاق ہوا۔ بڑی لمبی قطار میں لوگ کھڑے ہیں، جو ایران کی کسی مسجد میں فلسطین، جہاد کے لئے جانے کے خواہشمند رجسٹریشن کروانے آئے ہوئے ہیں۔ اس وقت عجیب صورتحال سامنے ہے۔ ایک طرف شیعہ مسلمان فلسطین میں سنیوں کو بچانے کے لئے پوری قوت اور اخلاص کے ساتھ میدان میں اترے ہوئے ہیں تو دوسری طرف (غزہ پاکستان) پاراچنار میں نام نہاد سنی، 30 سے زیادہ شیعہ مسلمانوں کو قتل کرکے پورے پاراچنار میں ماضی کی درندگی کو پھر سے دہراتے ہوئے اور ایک غزہ بنائے ہوئے ہیں، جبکہ ہماری حکومت اور انتظامیہ خاموش تماشائی بن کر مجرمانہ خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔۔۔۔ بلکہ باوثوق ذرائع کے مطابق دہشتگردوں کی پشت پناہی کر رہی ہے۔

معتبر ذرائع کا کہنا ہے دہشتگروں کے علاقوں میں مواصلاتی نظام بحال ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ وہاں سے ہمارے سکیورٹی اداروں کے پاس ہونے والے جدید اسلحوں سے فائر ہو رہا ہے اور ایک مشہور دہشتگرد کھلے عام یہ اعلان کر رہا ہے کہ فلسطین جانے کی تمنا رکھنے والے مجاہدین یہاں آئیں شیعوں کو مارنے۔۔۔۔ لیکن یہ سب ریاستی اداروں کی ناک کے نیچے ہونے کے باوجود کوئی ایکشن نہیں لے رہے ہیں، جبکہ مظلوم مومنین کے علاقوں کا زمینی اور مواصلاتی رابطے کے نظام کو ہر طرف سے کاٹ دیا گیا ہے۔ وہاں کے مومنین بڑی پریشانی کے عالم میں ہیں، لیکن یہ ظلم و ستم کہیں بھی دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ اہل سنت برادری ہمیشہ ایسے موقعوں پر مجرمانہ خاموشی اختیار کرنے میں عافیت دیکھتی ہے۔

کہاں ہیں، وہ سنت رسول (ص)، کہاں ہیں نبی کے کلمہ گو جو اتنا ظلم و بربریت ہر بار سنیوں کے نام پر کرنے کے باوجود، یہ سب دیکھنے کے باوجود کوئی مذمتی بیان، کوئی دکھ کا اظہار، کوئی لاتعلقی۔۔؟ میرے برادران اہل سنت یہ خیال مت کرنا کہ آج شیعہ قتل ہو رہے ہیں تو ہمیں کیا۔؟ یہ درندے کل کو تمہیں بھی نہیں چھوڑیں گے۔ ان کی سرشت میں خونخواری ہے، ان کی تربیت میں خونخواری اور عادت میں درندگی ہے۔ آپ برادران اہل سنت اس خوش فہمی میں رہتے ہیں کہ ہم اکثریت میں ہیں، تمہاری یہ غیر منظم لاابالی کا شکار اکثریت کسی کام کی نہیں۔ تمہاری ساری کی ساری لیڈر شپ کو اڑا دیا گیا، تمہاری مسجدوں پر قبضے ہوئے، تمہارے میلاد کے جلوسوں پر حملے ہوئے، لیکن یہ سب کرنے والے کون لوگ تھے۔؟؟ تمہیں سب پتہ ہے، لیکن تمہاری گلی گلی میں قیادت کا پودا لگایا گیا اور ان کی تربیت کہیں اور سے ہوئی، وہ تمہیں سنیت سے بربریت کیجانب لے کر جا رہی ہیں۔

اس لئے پاراچنار کے لئے کہیں سے وہاں کے بزرگوں، بچوں، خواتین کی مشکلات اور شرپسندوں کے خلاف آواز نہیں اٹھ رہی، چونکہ وہاں کے مظلوموں کا قصور یہ ہے کہ یہ لوگ شیعہ ہیں۔ اس خون کی ہولی کھیلنے میں ہمیشہ ریاستی اداروں کی کالی بھیڑیں ملوث رہی ہیں۔ حکومت وقت اور پاک فوج کو چاہیئے کہ ملک دشمن عناصر، دہشت گردوں کو لگام دے اور پاراچنار کے پرامن مومنین کو تحفظ فراہم کرے اور ہر دفعہ وہاں ان دلخراش واقعات کو دہرانے والے شرپسندوں کے سرغنوں اور غفلت برتنے والے اہلکاروں کے خلاف راست اقدام اٹھائے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے، تاکہ آیندہ ایسے واقعات پیش نہ آئیں۔ جب ریاستی ادارے خیانت کرتے ہیں یا غفلت برتتے ہیں تو ایسے واقعات بار بار رونما ہوتے رہیں گے۔بشکریہ اسلام ٹائمز

 

نوٹ:ابلاغ نیوز کا تجزیہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

یہ بھی دیکھیں

مریم نواز ہی وزیراعلیٰ پنجاب کیوں بنیں گی؟

(نسیم حیدر) مسلم لیگ ن کی حکومت بنی تو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا تاج …