جمعرات , 7 دسمبر 2023

شاہد آفریدی کے فلاحی کام اور شاہین آفریدی کی نئی ذمہ داریاں!!!!!!

(محمد اکرم چوہدری)

شاہد آفریدی ہمیشہ خبروں میں رہتے ہیں اور گذشتہ کئی روز سے تو وہ مسلسل خبروں میں ہیں ۔ اس کی ایک وجہ تو بھارت میں جاری کرکٹ ورلڈکپ ہے کیونکہ شاہد آفریدی کرکٹ میچز پر تبصرہ کرتے ہیں اور کوئی نہ کوئی ایسی بات ضرور کرتے ہیں جس سے کرکٹ کھیلنے والے ممالک میں بحث کا آغاز ہوتا ہے۔ زیادہ دن نہیں گذرے انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکاءاشرف کو ٹی وی پروگرام میں کھری کھری سنائیں ان کے اس روایتی انداز کو بہت پسند کیا گیا۔ سابق کپتان شاہد آفریدی نے چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی ذکاء اشرف کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’ اپنے کام سے کام رکھیں۔ آپ کسی کلب کے چیئرمین نہیں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین ہیں، انہیں بہت سی چیزوں کو دیکھنا چاہیے ۔ ذکاء اشرف میڈیا ہاو¿سز کے مالکان کو فون کر کے کہتے ہیں لوگ میرے بارے باتیں کر رہے ہیں۔ ” مجھے حیرت ہوتی ہے کہ آپ میڈیا ہاو¿سز کے مالکان کو فون کر کے کہہ رہے ہیں کہ یہ میرے بارے میں یہ باتیں کر رہا ہے، وہ میرے بارے میں یہ باتیں کر رہا ہے، خدا کے لئے آپ چیئرمین ہو، آپ ڈیلیور کرو ، کام کرو۔”” لوگ اس لئے باتیں کر رہے ہیں کیونکہ آپ ان کو موقع دے رہے ہیں “۔سابق کپتان نے کہا کہ ” ذکاء صاحب اپنے کام سے تعلق رکھیں۔”

اب آپ یہ نہ پوچھیں کہ ذکاءاشرف نے کس کس کو فون کر کے کس کس کی شکایت لگائی ہے ۔ یہ بات نکلی تو بہت دور تک جائے گی لیکن یہ بات ضرور ہے کہ چوہدری ذکا اشرف نے میڈیا مالکان سے رابطے ضرور کیے اور انہیں اپنے بارے نرم رویے کی درخواست بھی کی ۔شاہد آفریدی کے اس سخت بیان کے بعد ان کی ذکاء اشرف سے ملاقات بھی ہوئی اور بورڈ نے پاکستان کرکٹ کی بہتری کے لیے شاہد آفریدی کی تجاویز کا خیر مقدم بھی کیا۔ دیکھنا یہ ہے کہ کرکٹ بورڈ سابق کپتان کے تجربے سے فائدہ اٹھاتا بھی ہے یا نہیں۔ اس کے بعد پاکستان ٹیم کی کارکردگی خراب ہوئی تو کپتانی کے مسئلے نے سر اٹھایا۔ لوگوں نے پھر شاہد آفریدی کو نشانے پر لیا کہ وہ اس معاملے میں شاہین آفریدی کی غیر ضروری حمایت کرتے ہیں اور انہیں پاکستان ٹیم کا کپتان بنوانا چاہتے ہیں۔ شاہد آفریدی پر شاہین کی کپتانی کے معاملے میں تنقید ان کے تعلق کی وجہ سے ہوتی ہے۔ حالانکہ اگر شاہین آفریدی کو بحثیت کپتان دیکھا جائے تو لاہور قلندرز کی کپتانی کرتے ہوئے انہوں نے مسلسل دو مرتبہ ٹورنامنٹ جیتا ہے اور لاہور کی طرف سے ٹرافی جیتنے والے وہ پہلے کپتان بنے۔ اس دوران انہوں نے جس شاندار انداز میں اپنی ٹیم کو لڑایا اور پلیئرز کی صلاحیتوں سے فائدہ اٹھایا ان کی اس صلاحیت نے ماہرین کو بہت متاثر کیا۔ سو جہاں شاہین کو کپتانی کا موقع ملا وہاں انہوں نے فائدہ اٹھایا اور ثابت کیا کہ وہ کپتانی کی بنیادی خوبیاں رکھتے ہیں۔ سابق کرکٹرز شاہین آفریدی کی قائدانہ صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہیں تو وہ شاہد آفریدی کی وجہ سے تو نہیں کرتے۔ بہرحال اس معاملے میں میرٹ پر بات کرنے کی ضرورت ہے۔ اگر سابق ٹیسٹ کرکٹر عاقب جاوید سابق کپتان مصباح الحق سمیت دیگر اہم کرکٹرز شاہین کو ایک اچھا کپتان سمجھتے ہیں تو ایک اچھے کپتان کو شاہد آفریدی کی وجہ سے نشانہ بنایا جاتا ہے تو یہ کوئی اچھی بات نہیں ہے۔ پھر شاہد آفریدی عبدالرزاق والے تنازع کی وجہ سے بھی خبروں میں رہے۔ عبدالرزاق نے جو کہا اس کی حمایت تو نہیں کی جا سکتی شاہد آفریدی سٹیج پر ان کے ساتھ موجود تھے اگر وہ اسی وقت ردعمل دیتے تو بہت اچھا ہوتا لیکن انہوں نے بعد میں بھی عبدالرزاق کو معذرت پر قائل کیا سو انہوں نے کوشش ضرور کی کہ اگر جوش خطابت میں عبدالرزاق سے غلطی ہوئی ہے تو اس کا بہتر حل نکالا جائے۔ خود شاہد آفریدی نے بڑے واضح الفاظ میں شاہین آفریدی کی کپتانی اور عبدالرزاق والے معاملے میں دلیل کے ساتھ وضاحت کی کوشش ضرور کی ہے۔ وہ تو محمد رضوان کو کپتان بنانے کے حمایتی اور شاہین آفریدی کو اس ذمہ داری سے دور رکھنے چاہتے تھے اس سے زیادہ وضاحت کے ساتھ اور کیا بات ہو سکتی ہے۔

شاہد آفریدی کھیل کے ساتھ ساتھ فلاحی کاموں میں بھی پیش پیش رہتے ہیں گذشتہ دنوں لاہور میں وہ ایک ایسے علاقے میں گئے جہاں کرکٹ کھیلنے والے بچوں کے پاس جوتے نہیں تھے۔ شاہد آفریدی نے بچوں میں جوتے تقسیم کیے ان کے ساتھ تصاویر بنوائیںکچھ وقت وہاں گذارا، بچوں کے ساتھ پیار کیا اور ان کی حوصلہ افزائی بھی کی۔ وہ لوگ جو شاہد آفریدی کو ٹیلیویژن اور کھیل کے میدانوں میں دیکھتے تھے اپنے قریب پا کر بہت خوش ہوئے اور یہی وہ خوشیاں ہیں جن کی پاکستان کے لوگوں کو اشد ضرورت ہے۔ شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ "سیاست لوگوں کی خدمت کا نام ہے اور وہ اپنی فاو¿نڈیشن کے ذریعے سیاست کر رہے ہیں۔ فلاحی کاموں کے حوالے سے شاہد آفریدی کہتے ہیں کہ سیاست خدمت کا نام ہے اور میں اپنی فاو¿نڈیشن کے ذریعے سیاست کر رہا ہوں سیاستدانوں پر بھی اپنی سیاست کے ذریعے ملک کی خدمت کرنے کی ہی ذمہ داری ہوتی ہے۔ لوگوں کی خدمت کرنا میری دوسری اننگ ہے اور مجھے امید ہے کہ انشاءاللہ میں اس میں ناٹ آو¿ٹ رہوں گا۔ اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے کےلئے مختلف عبادات ہیں، ساری عبادات اپنی جگہ، لیکن انسانیت کی خدمت کرنا بہت بڑی بات ہے یہ وہ خدمت ہے جسے میں الفاظ میں بیان نہیں کر سکتا تاہم اس کا اطمینان دل کے اندر محسوس ہوتا ہے۔”

شاہد آفریدی کی فاﺅنڈیشن اور ان کے فلاحی کاموں میں ہم سب کو اپنا اپنا حصہ ضرور ڈالنا چاہیے۔ ہر وقت دوسروں کو برا کہنے اور سہولیات کی کمی کا رونا رونے کے بجائے دستیاب وسائل سے فائدہ اٹھاتے ہوئے جو کر سکتے ہیں وہ کرنا چاہیے کیونکہ کچھ کرنا ہر وقت باتیں کرنے سے بہتر ہے۔ لوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کریں۔ سہولیات فراہم کریں یاد رکھیں جو آپ تقسیم کریں گے وہی واپس آپکو ملے گا۔بشکریہ نوائے وقت

 

نوٹ:ابلاغ نیوز کا تجزیہ نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

یہ بھی دیکھیں

مریم نواز ہی وزیراعلیٰ پنجاب کیوں بنیں گی؟

(نسیم حیدر) مسلم لیگ ن کی حکومت بنی تو پنجاب کی وزارت اعلیٰ کا تاج …